Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b9a90c9c9d34991433768aee0f750ba0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ آج مجھ سے جب ملی تو دھند چھٹ گئی - سلطان سبحانی کی شاعری - Darsaal

وہ آج مجھ سے جب ملی تو دھند چھٹ گئی

وہ آج مجھ سے جب ملی تو دھند چھٹ گئی

مگر نہ جانے کیا ہوا زمیں ہی پھٹ گئی

وہ لمحہ ایک چاند تھا مہکتی رات کا

وہ چاند بجھ سکا نہ تھا کہ رات کٹ گئی

بیاض درد جب کھلی تو دل ہنسا مگر

گزشتہ عہد کی ہوا ورق الٹ گئی

ہمارا ایسا دور بھی رہا کہ ہر گلی

جدھر سے ہم گزر گئے سمٹ سمٹ گئی

تمام خشک جسم سبز سبز ہو گیا

وہ ایک پیاسی بیل مجھ سے جب لپٹ گئی

خیال اس کا آیا تو خزاں کی شام کیا

کبھی کبھی تو عمر کی ندی پلٹ گئی

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.