Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b1f8ae5e075df553034cc59f63320d0c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کوئی بھی بات نہ تھی واردات سے پہلے - سلطان سبحانی کی شاعری - Darsaal

کوئی بھی بات نہ تھی واردات سے پہلے

کوئی بھی بات نہ تھی واردات سے پہلے

مری ہی ذات تھی اس کائنات سے پہلے

کچھ اتنا ظلم ہوا ہے کہ مجھ کو لگتا ہے

کوئی بھی رات نہ گزری تھی رات سے پہلے

اگر وہ چھوٹ گیا بات یہ نئی تو نہیں

ملے تھے ہات بہت اس کے ہات سے پہلے

ہوئے نہیں تھے کبھی اتنے آبرو والے

کسی کے ساتھ نہ تھے اس کے سات سے پہلے

کوئی ہنسے بھی تو ابھرے صدا سسکنے کی

کوئی نجات نہ پائے نجات سے پہلے

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.