Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d97bda9054aee78c03a305db7cdf1993, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے - سلطان سبحانی کی شاعری - Darsaal

ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے

ابھی تک سانس لمحے بن رہی ہے

سمندر سے پرانی دوستی ہے

یہ جو آنکھوں میں اک دنیا کھڑی ہے

اسی میں کچھ حقیقت رہ گئی ہے

نہیں پہچانا اس نے جب سے مجھ کو

زمیں کچھ اجنبی سی لگ رہی ہے

ہوا مجھ سے بہت ہی بد گماں ہے

مگر مجھ سے ہی لگ کر چل رہی ہے

اسی کو اپنا سرمایہ سمجھ لو

اگر کچھ آس باقی رہ گئی ہے

جو کل تک صرف میرے نام میں تھی

وہ خوشبو آج تجھ کو یاد بھی ہے

(579) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Subhani. is written by Sultan Subhani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Subhani. Free Dowlonad  by Sultan Subhani in PDF.