اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

اپنے ہی ٹوٹے ہوئے خوابوں کو دل چنتا بھی ہے

ربط یہ قائم رہے دھندلا بھی ہے گہرا بھی ہے

ایک رنگ و نور کی دنیا ہے میرے سامنے

سوچتا ہوں اس خرابے میں کوئی اپنا بھی ہے

پھر وہی وحشت ہے یارو پھر وہی ویرانیاں

مستقل اس گھر میں آ کے کیا کوئی ٹھہرا بھی ہے

مجھ میں ہیں معکوس بدلے موسموں کی صورتیں

آئینہ دل ہی نہیں ہے آئینہ چہرہ بھی ہے

میں اندھیروں کا مسافر ہوں مگر یہ علم ہے

رات کے زخموں کا مرہم صبح کا جھونکا بھی ہے

وقت نے تعمیر کے جذبوں کو کیا تصویر دی

ہے پس منظر گلستاں سامنے صحرا بھی ہے

جاگتے لمحوں کی آنکھیں کس لیے خیرہ ہوئیں

نصف شب میں صبرؔ کیا سورج کبھی نکلا بھی ہے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Sabr Wani. is written by Sultan Sabr Wani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Sabr Wani. Free Dowlonad  by Sultan Sabr Wani in PDF.