جو نظر آتا نہیں دیوار میں در اور ہے
جو نظر آتا نہیں دیوار میں در اور ہے
ان ستم گاروں کے پیچھے اک ستم گر اور ہے
جو نظر آتا نہیں رستے کا پتھر اور ہے
میں نہیں ہوں میرے اندر ایک خود سر اور ہے
ان فضاؤں میں مگر میرا گزر ممکن نہیں
میری منزل اور ہے میرا مقدر اور ہے
ہم ہیں طوفان حوادث میں ہمیں معلوم ہے
تم سمجھ سکتے نہیں ساحل کا منظر اور ہے
بوجھ تیری بے وفائی کا اٹھا لیتا مگر
اک تمنا تجھ سے بڑھ کر دل کے اندر اور ہے
کچھ تعلق ہی نہیں جس کا مرے حالات سے
میرے محسن تیرا اک احسان مجھ پر اور ہے
آپ سے مل کر مجھے محسوس یہ ہونے لگا
یہ مرا پیکر نہیں ہے میرا پیکر اور ہے
میری بربادی کا باعث صرف ناداری نہیں
ایک سامان اذیت اس سے بڑھ کر اور ہے
روشنی پہلے بھی ہوتی تھی مگر سلطان رشکؔ
آفتاب صبح آزادی کا منظر اور ہے
(579) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sultan Rashk. is written by Sultan Rashk. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Rashk. Free Dowlonad by Sultan Rashk in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends