جینے کی تمنا ہے نہ مرنے کی تمنا

جینے کی تمنا ہے نہ مرنے کی تمنا

ہے آپ کے کوچے سے گزرنے کی تمنا

تجدید تعلق کی اب امید ہے جیسے

ڈوبی ہوئی کشتی کے ابھرنے کی تمنا

بے ساختہ آ جائیے پردے سے نکل کر

آئینے کو رہ جائے سنورنے کی تمنا

سورج کو سمندر میں ڈبو دیتی ہے ہر شام

آرام سے اک رات گزرنے کی تمنا

جنت سے نکلوائے گی سلطانؔ تمہیں پھر

اس شوخ کے شیشے میں اترنے کی تمنا

(540) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Nizami. is written by Sultan Nizami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Nizami. Free Dowlonad  by Sultan Nizami in PDF.