Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2b53f35321ee29e6f09d7d6614d6bd59, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تنہائیوں کی برف تھی بستر پہ جا بہ جا - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

تنہائیوں کی برف تھی بستر پہ جا بہ جا

تنہائیوں کی برف تھی بستر پہ جا بہ جا

شعلوں کا رقص رات بدن پر نہ ہو سکا

پرچھائیوں کے عارض و لب کون چومتا

لذت فروش جسم سے میں دور ہی رہا

میں نے ہی اپنے دل کے ورق پر اسے لکھا

جو حادثہ کسی سے رقم ہو نہیں سکا

ہر سمت کھنچ گئے تری یادوں کے سائبان

کل رات درد لوٹ گیا چیختا ہوا

یادوں نے اضطراب کی ریکھائیں کھینچ دیں

ورنہ مرے سکون کا کاغذ سفید تھا

چہروں سے اڑ چکے ہیں شناسائیوں کے عکس

اب دوستوں کی کھوج میں تو عمر مت گنوا

دل میں ستم کا زہر لبوں پر مے خلوص

یاران خوش کلام کا اب تجربہ ہوا

شاید اسے یقین کی انگلی نہ چھو سکے

اک شخص اپنے آپ سے برسوں نہیں ملا

حائل تھی راستے میں روایات کی خلیج

وہ دل کی بات اپنی زباں تک نہ لا سکا

میں چپ رہا تو قید کی میعاد بڑھ گئی

چیخا تو اور حلقۂ زنجیر کس گیا

پانی کے انتظار میں پھر ریت پھانکیے

اخترؔ یہ دن بھی دھوپ کی دلدل میں دھنس گیا

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.