Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fb49b5a35572cc881fe6e1dfd3c1e9cf, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تنہائی کی خلیج ہے یوں درمیان میں - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

تنہائی کی خلیج ہے یوں درمیان میں

تنہائی کی خلیج ہے یوں درمیان میں

ہر شخص جیسے قید ہو اندھے مکان میں

اس کے لبوں پہ سات سمندر کا عکس تھا

صدیوں کی پیاس جذب تھی میری زبان میں

آئی اگر گھٹا اسے سورج نے کھا لیا

اب کے برس بھی آگ لگی آسمان میں

ٹکرا کے اختلاف کی دیوار توڑ دی

ضدی تھا سر بلند ہوا خاندان میں

یوں بھی دہکتے دشت سے کیا کم تھی زندگی

بے کار دھوپ کود پڑی درمیان میں

بہتر ہے اپنے آپ سے کچھ بولتے رہو

یوں چپ رہے تو زنگ لگے گا زبان میں

(713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.