Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_22550425a785a45099a075ae6cdbbc98, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں

سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں

میں کسی موڑ پہ دم لینے کو ٹھہرا ہی نہیں

خشک ہونٹوں کے تصور سے لرزنے والو

تم نے تپتا ہوا صحرا کبھی دیکھا ہی نہیں

اب تو ہر بات پہ ہنسنے کی طرح ہنستا ہوں

ایسا لگتا ہے مرا دل کبھی ٹوٹا ہی نہیں

میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبی

تو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں

ایسی ویرانی تھی در پہ کہ سبھی کانپ گئے

اور کسی نے پس دیوار تو دیکھا ہی نہیں

مجھ سے ملتی ہی نہیں ہے کبھی ملنے کی طرح

زندگی سے مرا جیسے کوئی رشتہ ہی نہیں

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.