Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6cd20257335cad1c3f87d862d87ecc63, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رقص طاؤس تمنا نہیں ہونے والا - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

رقص طاؤس تمنا نہیں ہونے والا

رقص طاؤس تمنا نہیں ہونے والا

اب یہاں کوئی تماشا نہیں ہونے والا

سرفراز جہاں ہونا ہی نہیں ہے مجھ کو

صاحبو میں سگ دنیا نہیں ہونے والا

کھینچ لو دست طلب بند کرو چشم امید

وہ تنک ظرف کسی کا نہیں ہونے والا

مجھ کو ہنگامۂ دنیا نے نوازا ہے بہت

میں تو خلوت میں بھی تنہا نہیں ہونے والا

پھر بھی مصروف ہیں ہم اس کی طرف داری میں

جانتے ہیں وہ ہمارا نہیں ہونے والا

اب بھی تابندہ ہیں آئینۂ ایام میں ہم

عکس اپنا کبھی دھندلا نہیں ہونے والا

رات بھر جشن ملاقات منور ہی سہی

صبح دم کوئی کسی کا نہیں ہونے والا

یوں تو سب کچھ ہے مگر خیمۂ خوش خوابی میں

ہم فقیروں کا گزارہ نہیں ہونے والا

کوئی موسم بھی ہو شاداب رہے گا اخترؔ

شجر شوق فسردہ نہیں ہونے والا

(805) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.