Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4739468e61ca9a038768b486a21a62c4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مری قدیم روایت کو آزمانے لگے - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

مری قدیم روایت کو آزمانے لگے

مری قدیم روایت کو آزمانے لگے

مخالفین بھی اب کشتیاں جلانے لگے

میں لڑکھڑایا تو مجھ کو گلے لگانے لگے

گناہ گار بھی میری ہنسی اڑانے لگے

دل حریص سے تعمیر کی ہوس نہ گئی

وہ سطح آب پہ کاغذ کا گھر بنانے لگے

کسی کی راہ منور میں معجزہ یہ ہوا

ہمارے نقش کف پا بھی جگمگانے لگے

نہ جانے کس کا ہمیں انتظار رہنے لگا

کہ طاق دل پہ دیا روز ہم جلانے لگے

ہوئے کچھ اتنے مہذب کہ سانس گھٹنے لگی

جنوں پسند گلے تک بٹن لگانے لگے

بدل گیا ہے زمانہ بھی دوستوں کی طرح

مرے حریف بھی مجھ سے نظر چرانے لگے

جنہوں نے کانٹوں پہ چلنا ہمیں سکھایا تھا

ہماری راہ میں وہ پھول اب بچھانے لگے

شروع ہو گیا آنکھوں میں جشن خوش خوبی

ہوئی جو رات تو ہر سمت شامیانے لگے

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.