Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_34fc5cd42a389c6704ed95e843e48e57, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کے واسطے جیتا ہے اب نہ مرتا ہے - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

کسی کے واسطے جیتا ہے اب نہ مرتا ہے

کسی کے واسطے جیتا ہے اب نہ مرتا ہے

ہر آدمی یہاں اپنا طواف کرتا ہے

سب اپنی اپنی نگاہیں سمیٹ لیتے ہیں

وہ خوش لباس سر شام جب بکھرتا ہے

میں جس کی راہ میں ہر شب دئیے جلاتا ہوں

وہ ماہتاب زمیں پر کہاں اترتا ہے

ہمارا دل بھی ہے ویراں حویلیوں کی طرح

تمام رات یہاں کوئی آہ بھرتا ہے

میں اس کے نقش کف پا بھی چھو نہیں سکتا

وہ تیز گام ہواؤں کے پر کترتا ہے

نہ بام آرزو روشن نہ سائبان طلب

سرائے دل میں کہاں کوئی اب ٹھہرتا ہے

سب اپنے آپ سے خائف ہیں ان دنوں اخترؔ

ہر ایک شخص یہاں آئینے سے ڈرتا ہے

(610) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.