Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_25a362945c1dd5f21fa4c80f6cb261d3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
در بہ در کی خاک پیشانی پہ مل کر آئے گا - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

در بہ در کی خاک پیشانی پہ مل کر آئے گا

در بہ در کی خاک پیشانی پہ مل کر آئے گا

گھوم پھر کر راستہ پھر میرے ہی گھر آئے گا

سامنے آنکھوں کے پھر یخ بستہ منظر آئے گا

دھوپ جم جائے گی آنگن میں دسمبر آئے گا

شور کیسا اپنی آہٹ بھی نہ سن پاؤ گے تم

اس سفر میں ایسا سناٹا تو اکثر آئے گا

جس کی خاطر شیشۂ آواز روشن ہے بہت

اس کی جانب سے بھی خاموشی کا پتھر آئے گا

صحن دل میں کب سے تنہائی کے خیمے نصب ہیں

اب نہ شاید موسم ہنگامہ پرور آئے گا

زندگی بھر ہم اسی امید پر چلتے رہے

اب کے صحرا پار کر لیں تو سمندر آئے گا

منہدم ہو جائے گی اخترؔ فصیل انتشار

جب نواح جاں میں ویرانی کا لشکر آئے گا

(649) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.