Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aeaa73ed28f57d0a326fbfe4092529fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی تہذیب کی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں - سلطان اختر کی شاعری - Darsaal

اپنی تہذیب کی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں

اپنی تہذیب کی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں

میرے بچے مرا گھر بار سنبھالے ہوئے ہیں

تو نے کچھ بھی نہ دیا ہم کو اذیت کے سوا

زندگی ہم تجھے بے کار سنبھالے ہوئے ہیں

کوئی آتا نہیں اب ان کی قدم بوسی کو

دونوں ہاتھوں سے وہ دستار سنبھالے ہوئے ہیں

وقت سے آگے نکل جائیں گے جب چاہیں گے

دل گرفتہ ابھی رفتار سنبھالے ہوئے ہیں

مفلسی جھانکتی ہے روزن و در سے لیکن

ہم لرزتی ہوئی دیوار سنبھالے ہوئے ہیں

یہ بھی اک طرفہ تماشا ہے خداوند جہاں

تیری دنیا کو گنہ گار سنبھالے ہوئے ہیں

فاقہ مستی میں بھی جیتے ہیں بہ آغاز جنوں

زندگی ہم ترا پندار سنبھالے ہوئے ہیں

آب دیدہ کبھی ہونے نہیں دیتے اخترؔ

مجھ کو اب تک مرے غم خوار سنبھالے ہوئے ہیں

(745) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.