شاعری مظہر احوال دروں ہے یوں ہے

شاعری مظہر احوال دروں ہے یوں ہے

ایک اک شعر بتا دیتا ہے یوں ہے یوں ہے

اک تری یاد ہی دیتی ہے مرے دل کو قرار

اک ترا نام ہی اب وجہ سکوں ہے یوں ہے

خشک صحرا بھی نظر آتا ہے گلزار ارم

ہم رہی کا یہ تری سارا فسوں ہے یوں ہے

عشق ہر اک سے غلامی کی ادا مانگتا ہے

اس کے دربار میں جو سر ہے نگوں ہے یوں ہے

خاک چھانیں گے چلو ہم بھی بیابانوں کی

جب یہی شیوۂ ارباب جنوں ہے یوں ہے

حال دل سن کے مرا چپ نہ رہو کچھ تو کہو

خامشی نعمت گویائی کا خوں ہے یوں ہے

جب بھی محفل میں غزل اپنی سناتا ہے خمارؔ

تبصرے ہوتے ہیں ہر شعر پہ یوں ہے یوں ہے

(631) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.