اس گھنی شب کا سویرا نہیں آنے والا

اس گھنی شب کا سویرا نہیں آنے والا

اب کہیں سے بھی اجالا نہیں آنے والا

جبرئیل اب نہیں آئیں گے زمیں پر ہرگز

پھر سے آیات کا تحفہ نہیں آنے والا

ہو گئے دفن شب و روز پرانے کب کے

لوٹ کر پھر وہ زمانہ نہیں آنے والا

پیڑ تو سارے ہی بے برگ ہوئے جاتے ہیں

دھوپ تو آئے گی سایہ نہیں آنے والا

یہ بھی سچ ہے کہ اجل بن کے کھڑے ہیں امراض

یہ بھی طے ہے کہ مسیحا نہیں آنے والا

ہم کو سہنا ہے اکیلے ہی ہر اک درد کا بوجھ

خیر خواہوں کا دلاسہ نہیں آنے والا

میرے افکار کے سوتے نہیں تھمنے والے

میری سوچوں پہ بڑھاپا نہیں آنے والا

نئے لفظوں کو برتنے کا سلیقہ بھی تو ہو

صرف الفاظ سے لہجہ نہیں آنے والا

جھوٹ بے پاؤں بھی دوڑے گا بہت تیز خمارؔ

لب پہ سچائی کا چرچا نہیں آنے والا

(798) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.