Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_67b51c62fda5252d8bac2cf13446dc38, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
گزرتے لمحوں کے دل میں کیا ہے ہمیں پتہ ہے - سلیمان خمار کی شاعری - Darsaal

گزرتے لمحوں کے دل میں کیا ہے ہمیں پتہ ہے

گزرتے لمحوں کے دل میں کیا ہے ہمیں پتہ ہے

ہوا کے آنچل پہ کیا لکھا ہے ہمیں پتہ ہے

سلگ رہی ہے کہاں پہ چنگاری نفرتوں کی

دھواں کہاں سے یہ اٹھ رہا ہے ہمیں پتہ ہے

سفینہ کس طرح پار اتاریں یہ ہم سے پوچھو

سمندروں کا مزاج کیا ہے ہمیں پتہ ہے

کہاں کہاں حادثے چھپے ہیں خبر ہے ہم کو

کہاں سے منزل کا راستہ ہے ہمیں پتہ ہے

جو عمر بھر ظلم سے لڑا سندباد بن کر

اسے زمانے نے کیا دیا ہے ہمیں پتہ ہے

جو دے رہا ہے دہائی معصومیت کی اپنی

وہی تو سازش کا سرغنہ ہے ہمیں پتہ ہے

خزاں نے گلشن سے جاتے جاتے خمارؔ صاحب

صبا کے کانوں میں کیا کہا ہے ہمیں پتہ ہے

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.