Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2981aaf42e3512477189d37661e3255e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم کس سے ملنے آئے ہو - سلیمان اریب کی شاعری - Darsaal

تم کس سے ملنے آئے ہو

تم کس سے ملنے آئے ہو

کس چہرے سے کام ہے تم کو

کن آنکھوں سے بات کرو گے

تم جو چہرہ دیکھ رہے ہو

اس میں ہیں کتنے ہی چہرے

جن کو لگائے میں پھرتا ہوں

تم کس سے ملنا چاہوگے

اس شاعر سے جس کو تم نے

دیکھا ہے اسٹیج پہ اکثر

سب کو بھولے خود کو بھلائے

بدمستوں کا بھیس بنائے

جس نے فلک پر حکم چلائے

سنگ ملامت جس پر آئے

محفل کی محفل جھوم اٹھی

جس نے ایسے شعر سنائے

تم کس سے ملنے آئے ہو

اس لمبے گورے چہرے سے

جس پر آگ کے پھول کھلے ہیں

جو اک سیدھے قدم کو سنبھالے

دل میں سیکڑوں زخم چھپائے

اپنی انا کی لاش اٹھائے

کم ظرفوں کی اس دنیا میں

کتنے یگوں سے سرگرداں ہے

تم کس سے ملنے آئے ہو

اس انساں سے جس کے اندر

ایک قاتل زانی سارق کے

تینوں چہرے ایک ہوئے ہیں

لیکن اس کے ہاتھ بندھے ہیں

پیروں میں زنجیریں پڑی ہیں

اور وہ قاتل اب بزدل ہے

اور وہ زانی اب شوہر ہے

اور وہ سارق اب منصف ہے

تم کس سے ملنے آئے ہو

میں خود اپنے آپ سے مل کر

پہروں سوچ میں پڑ جاتا ہوں

کس چہرے سے بات کروں

(496) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Areeb. is written by Sulaiman Areeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Areeb. Free Dowlonad  by Sulaiman Areeb in PDF.