Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bad2d6640c6f9320af54297db598b438, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں خود سے مایوس نہیں ہوں - سلیمان اریب کی شاعری - Darsaal

میں خود سے مایوس نہیں ہوں

میں خود سے مایوس نہیں ہوں

انساں سے مایوس ہوں تھوڑا

دھرتی پر آنے سے پہلے

وہ اور میں ساتھ رہا کرتے تھے

جنت میں

لیکن اس کو صدیاں بیتیں

اب اس سے میرا کیا رشتہ

ویسے وہ بھی مجھ جیسا ہے

میری طرح کھاتا پیتا چلتا پھرتا ہے

ہم دونوں ہم شکل ہیں اتنے

کچھ بھی کرے وہ

چاند پہ جائے دھرتی پر

جنگ کرے اور خون بہائے

آنچ مرے دامن پر آئے

ہم دونوں ہم شکل ہیں لیکن

کیا میں اپنی ماں بہنوں کو

چوراہے پر ننگا کر سکتا ہوں

وہ کرتا ہے

وہ پستانیں جن سے میں نے دودھ پیا

بلوان بنا ہوں

جن پر میں نے شعر کہے

تصویریں بنائیں

کیا میں ان کو کاٹ کے

کتوں کو کھلوا سکتا ہوں

کہتے ہیں کھلوایا اس نے

کیا میں نسوانی پیکر کو

جو میرا موضوع سخن ہے

پھول سے کومل

چاند سے شیتل

کی بوتل

جو میری بیوی کا بدن ہے اس کو

ٹکڑے ٹکڑے کر سکتا ہوں

اس نے کیا ہے

کیا میں اپنی بیٹی سے منہ کالا کر کے

اپنے بھائی بندوں ہم جنسوں کو

بڈھوں جوانوں معصوموں کو

زندہ جلا کر

پھانسی کے تختے پہ چڑھا کر

ان کے لہو کا تلک لگا کر

مونچھ پہ تاؤ دے سکتا ہوں

اس نے دیا ہے

میں خود سے مایوس نہیں ہوں

انساں سے مایوس ہوں تھوڑا

آج ہی سارے اخباروں میں خبر چھپی ہے

اس دھرتی کے اک حصے گجرات میں اس نے

میرے منہ پر تھوک دیا ہے

(700) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Areeb. is written by Sulaiman Areeb. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Areeb. Free Dowlonad  by Sulaiman Areeb in PDF.