نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں
نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں
بس ایک فتنہ ہے کہیے جسے ادائے جنوں
وہ گل کی طرح سے ہنستا ہے میری حالت پر
ارادہ اب ہے کوئی اور گل کھلائے جنوں
کمال یہ ہے خرد بھی تلاش کرتی ہے
برائے سجدۂ تعظیم نقش پائے جنوں
یہ اپنی اپنی طبیعت ہے کیا کیا جائے
تمہیں رلائے جنوں اور مجھے ہنسائے جنوں
وجود عاشق و معشوق سے جہاں روشن
وہ نور وصل ہے جس سے کی جگمگائے جنوں
اثر یہ ہوتا ہے سورج بھی جاگ اٹھا ہے
کہ چھیڑ کرتی ہے غنچوں سے جب صبائے جنوں
وہ مجھ سے مرتبۂ عشق میں بلند رہے
خدا کرے وہ چلا جائے ماورائے جنوں
جو تجھ کو چھوتا ہے انمول ہو ہی جاتا ہے
ترے وجود میں ہے یار کیمیائے جنوں
سہیلؔ اس کو بھی ہے اعتراف جذبۂ شوق
وہ بن گیا ہے مبارک ہو دل ربائے جنوں
(688) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Suhail Kakorvi. is written by Suhail Kakorvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Kakorvi. Free Dowlonad by Suhail Kakorvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends