Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6d1e341222c4e4e54423a12308dc896f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں - سہیل کاکوروی کی شاعری - Darsaal

نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

نہ ابتدائے جنوں ہے نہ انتہائے جنوں

بس ایک فتنہ ہے کہیے جسے ادائے جنوں

وہ گل کی طرح سے ہنستا ہے میری حالت پر

ارادہ اب ہے کوئی اور گل کھلائے جنوں

کمال یہ ہے خرد بھی تلاش کرتی ہے

برائے سجدۂ تعظیم نقش پائے جنوں

یہ اپنی اپنی طبیعت ہے کیا کیا جائے

تمہیں رلائے جنوں اور مجھے ہنسائے جنوں

وجود عاشق و معشوق سے جہاں روشن

وہ نور وصل ہے جس سے کی جگمگائے جنوں

اثر یہ ہوتا ہے سورج بھی جاگ اٹھا ہے

کہ چھیڑ کرتی ہے غنچوں سے جب صبائے جنوں

وہ مجھ سے مرتبۂ عشق میں بلند رہے

خدا کرے وہ چلا جائے ماورائے جنوں

جو تجھ کو چھوتا ہے انمول ہو ہی جاتا ہے

ترے وجود میں ہے یار کیمیائے جنوں

سہیلؔ اس کو بھی ہے اعتراف جذبۂ شوق

وہ بن گیا ہے مبارک ہو دل ربائے جنوں

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Kakorvi. is written by Suhail Kakorvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Kakorvi. Free Dowlonad  by Suhail Kakorvi in PDF.