ضروری کب ہے کہ ہر کام اختیاری کریں

ضروری کب ہے کہ ہر کام اختیاری کریں

اب اپنے آپ کو اتنا نہ خود پہ طاری کریں

یہ انجماد بھی ٹوٹے گا دیکھنا اک دن

ہم اعتماد سے پہلے تو خود کو جاری کریں

کوئی بھی کھیل ہو حیران اب نہیں کرتا

نہ جانے کون سے کرتب نئے مداری کریں

بلاوا عرش سے آتا ہے گر تو آتا رہے

جو خاک زادے ہی ٹھہرے تو خاکساری کریں

ہے تشنگی سے تخیل میں طاقت پرواز

حضور مجھ کو نہ سیرابیوں سے بھاری کریں

کثیف ہم ہیں سراسر مگر لطیف ہے وہ

تو اس کے واسطے کیا خود کو خود سے عاری کریں

لگام کھینچ کے بیٹھے ہیں بے نیاز سے ہم

سمند شوق کی اب چاہے جو سواری کریں

عطا کیا گیا صحرا اس ایک شرط کے ساتھ

سہیلؔ ہم نہ کبھی وحشتوں سے یاری کریں

(625) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.