Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_20d806cbb621eedb576da96752311345, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ راز اس نے چھپایا ہے خوش بیانی سے - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

یہ راز اس نے چھپایا ہے خوش بیانی سے

یہ راز اس نے چھپایا ہے خوش بیانی سے

کہ میرا ذکر بھی غائب ہے اب کہانی سے

میں خواہشوں کے نمک کا ہوں ڈھیر مت پوچھو

جو میرا خوف ہے جذبوں کے بہتے پانی سے

غرور توڑنا میں چاہتا ہوں دریا کا

بدل دے تو مری لکنت کو اب روانی سے

سخن میں کچھ نہیں اعجاز کی تمنا ہے

سو عرض کرنے لگے ہم بھی بے زبانی سے

میں ہیرا تو نہیں پوشیدہ کوئلے میں کہیں

کبھی کبھی تو لگے ڈر بھی بے نشانی سے

پہاڑ جیسے دنوں کو تو کاٹ لوں لیکن

نکل نہ پاؤں میں اک رات کی گرانی سے

جو کام جبر کی آندھی بھی کر نہیں پاتی

وہ کام ہوتا ہے خاموش مہربانی سے

مزا لیا گیا آوارگی کا خوب سہیلؔ

ملول میں نہ ہوا اپنی بے مکانی سے

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.