Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ffd8b023190fc0fc3072973769cb857b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم

کہ خود نمائی نہ تشہیر چاہتے ہیں ہم

بس اپنے ہونے کی توقیر چاہتے ہیں ہم

رہائی کا یہی مفہوم ہے ہمارے لئے

پسند کی کوئی زنجیر چاہتے ہیں ہم

یہ دیکھنا ہے کہ رفتار کر رہی ہے کیا

تمام شہر کو تصویر چاہتے ہیں ہم

بہت اداس ہے کوئی پڑوس میں یارو

ذرا سی جشن میں تاخیر چاہتے ہیں ہم

ذرا سی بات جو چھیڑی حقوق کی ہم نے

اٹھا یہ شور کہ جاگیر چاہتے ہیں ہم

ہمیں بنایا گیا ہے ہدف یہ جانتے ہیں

تو کیوں نشانے پہ ہر تیر چاہتے ہیں ہم

یہ توڑ پھوڑ ضرورت ہے کوئی شوق نہیں

نئے سرے سے جو تعمیر چاہتے ہیں ہم

بس ایک قافیہ پیمائی ہم نے کی ہے سہیلؔ

سو اے غزل تری تعزیر چاہتے ہیں ہم

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.