Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f79de0ff89b8c424d682a712b251a47a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خزاں کی آزمائش ہو گیا ہوں - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

خزاں کی آزمائش ہو گیا ہوں

خزاں کی آزمائش ہو گیا ہوں

میں اک جنگل کی چاہت میں ہرا ہوں

مری کشتی کبھی غرقاب کی تھی

ابھی تک میں سمندر سے خفا ہوں

پرندے ہو گئے ناراض مجھ سے

کہا جب میں بھی اڑنا چاہتا ہوں

کوئی وحشت سے بھی ملوائے مجھ کو

میں صحرا میں ابھی بالکل نیا ہوں

ابھی اک روشنی آئی تھی ملنے

سبب کیا ہے کہ میں بجھنے لگا ہوں

یہاں کے پیڑ سارے دم بخود ہیں

غضب ہے میں ہی کاٹا جا رہا ہوں

کوئی پانی میں کب تک رہ سکے گا

میں اشکوں سے تو آنکھوں تک بھرا ہوں

(567) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.