جنت سے نکالا نہ جہنم سے نکالا

جنت سے نکالا نہ جہنم سے نکالا

اس نے تو مجھے خوشۂ گندم سے نکالا

رکھا ہے مجھے آج تلک موج میں اس نے

جس لہر کو گرداب و تلاطم سے نکالا

یہ بھول ہی بیٹھا تھا زباں رکھتا ہوں میں بھی

سو خود کو ترے سحر تکلم سے نکالا

اس عادت تاخیر کو اک عمر ہے درکار

مشکل سے طبیعت کو تقدم سے نکالا

تدبیر کو تقدیر کی غفلت سے جگایا

امید کو بھی تہمت انجم سے نکالا

لگتا تھا نکل ہی نہیں پاؤں گا سہیلؔ اب

اس نے تو مجھے ایک تبسم سے نکالا

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.