Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_80c48ae2c5135c1083aa8cafd73bf382, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان دنوں تیز بہت تیز ہے دھارا میرا - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

ان دنوں تیز بہت تیز ہے دھارا میرا

ان دنوں تیز بہت تیز ہے دھارا میرا

دونوں جانب سے ہی کٹتا ہے کنارا میرا

سرد ہو جاتی ہے ہر آگ بالآخر اک دن

دیکھیے زندہ ہے کب تک یہ شرارہ میرا

نفع در نفع سے بھی کیا کبھی زائل ہوگا

روح پر بوجھ بنا ہے جو خسارہ میرا

ہے یہ عالم کہ نہیں خود کو میسر میں بھی

کیسے اب ہوتا ہے مت پوچھ گزارا میرا

یہی چکر مجھے مرکز سے الگ رکھتا ہے

خوش نصیبی ہے کہ گردش میں ہے تارا میرا

میری مجبوری ہے لفظوں میں نہیں کہہ سکتا

اور سمجھتا ہی نہیں کوئی اشارہ میرا

خاص نمبر کئی باقی ہیں مرتب کرنے

ہے جہاں تیرا بس اک عام اشارہ میرا

لوگ حیرت ہے سمجھتے ہیں مجھے غیرت مند

بات بے بات جو چڑھ جاتا ہے پارہ میرا

وہ نظر ہو جو مجھے چاک ہی کر ڈالے سہیلؔ

ورنہ کھلنے کا نہیں رمز نظارہ میرا

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.