Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_49a841ef4f2b17c2cebefa87c74eafe3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں

ہمارے جیسے ہی لوگوں سے شہر بھر گئے ہیں

وہ لوگ جن کی ضرورت تھی سارے مر گئے ہیں

گھروں سے وہ بھی صدا دے تو کون نکلے گا

ہے دن کا وقت ابھی لوگ کام پر گئے ہیں

کہ آ گئے ہیں تری شور و شر کی محفل میں

ہم اپنی اپنی خموشی سے کتنا ڈر گئے ہیں

انہیں سے سیکھ لیں تہذیب راہ چلنے کی

جو راہ دینے کی خاطر ہمیں ٹھہر گئے ہیں

سبھی کو کرتے ہیں مل جل کے رہنے کی تلقین

کچھ اپنے آپ میں ہم اس قدر بکھر گئے ہیں

نہیں قبول ہمیں کامیابی کا یہ جنون

یہ جانتے بھی ہیں ناکامیوں پہ سر گئے ہیں

تو کیوں ستاتی ہے بگڑے دنوں کی یاد کہ ہم

مصالحت ہوئی دنیا سے اب سدھر گئے ہیں

ہوائے دشت یہاں کیوں ہے اتنا سناٹا

وہ تیرے سارے دوانے بتا کدھر گئے ہیں

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.