Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_538139973d761b3b2bde18634bf124f3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے - سہیل اختر کی شاعری - Darsaal

دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے

دست بردار ہوا میں بھی طلب گاری سے

اب کہیں جا کے افاقہ ہوا بیماری سے

خاک میں خود کو ملایا تو جڑیں پائی ہیں

کیسے روکے گا کوئی مجھ کو نموداری سے

ٹوٹ ہی جاتے ہیں اخلاص کے پتلے آخر

سو مجھے بچ کے نکلنا ہے اداکاری سے

اب بھی کچھ چیزیں ہیں بازار میں جو آئی نہیں

اب بھی منکر ہے کوئی میری خریداری سے

ہم اکہرے کبھی بر وقت سمجھ پاتے نہیں

کام کر جاتا ہے چپ چاپ وہ تہہ داری سے

دل نادان الٹ دیتا ہے اکثر یہ بساط

عقل یوں چال بہت چلتی ہے عیاری سے

جب اچانک ہی ہر اک فیصلہ ہونا ہے یہاں

مجھ کو بھی کوئی علاقہ نہیں تیاری سے

سخت جانی کے ملے کتنے ہی اعزاز مجھے

اور ملتا بھی کیا امید کی بے زاری سے

جلتا اوپر سے ہوں اندر سے نکھرتا ہوں سہیلؔ

خود کو یوں آگ لگاتا ہوں میں فن کاری سے

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Akhtar. is written by Suhail Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Akhtar. Free Dowlonad  by Suhail Akhtar in PDF.