Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b243cb84a5802b61a76efbdf11c9df89, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سفر کرو تو اک عالم دکھائی دیتا ہے - سہیل احمد زیدی کی شاعری - Darsaal

سفر کرو تو اک عالم دکھائی دیتا ہے

سفر کرو تو اک عالم دکھائی دیتا ہے

قد اپنا پہلے سے کچھ کم دکھائی دیتا ہے

میں خشک شاخ خزاں پہ یونہی نہیں بیٹھا

یہاں سے ابر کا پرچم دکھائی دیتا ہے

مگر تنا ہوا رہتا ہے کم نصیبوں سے

یہ آسماں جو تمہیں خم دکھائی دیتا ہے

ہر ایک ہاتھ میں پتھر کہاں سے آئیں گے

تمام شہر تو برہم دکھائی دیتا ہے

خود اپنے زخم پہ اتنا حزیں نہ ہو کہ سہیلؔ

صف عدو میں بھی ماتم دکھائی دیتا ہے

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.