Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_94243f25299c8bc71fba8d55f4befc18, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سائے کے لیے ہے نہ ٹھکانے کے لیے ہے - سہیل احمد زیدی کی شاعری - Darsaal

سائے کے لیے ہے نہ ٹھکانے کے لیے ہے

سائے کے لیے ہے نہ ٹھکانے کے لیے ہے

دیوار تو آنگن میں اٹھانے کے لیے ہے

دیکھو تو ہر اک شخص کے ہاتھوں میں ہیں پتھر

پوچھو تو کہیں شہر بنانے کے لیے ہے

رکھ دیتے ہیں پتھر مری تحریر کے اوپر

کہتے ہیں یہ کاغذ کو دبانے کے لیے ہے

در دل کا سہیلؔ آج ذرا بند نہ کرنا

اک شخص ابھی لوٹ کے آنے کے لیے ہے

(477) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.