Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cfb5453321fb45a00cf6d868d8be2a80, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جیسا ہمیں گمان تھا ویسا نہیں رہا - سہیل احمد زیدی کی شاعری - Darsaal

جیسا ہمیں گمان تھا ویسا نہیں رہا

جیسا ہمیں گمان تھا ویسا نہیں رہا

قصہ بھی اختتام پہ قصہ نہیں رہا

اک خوف ساتھ ساتھ ہے اونچے مکان کا

ایسا نہیں کہ شہر میں سایہ نہیں رہا

سیلاب اپنے ساتھ بہا لے گیا اسے

نیلا سبک خرام وہ دریا نہیں رہا

کشتی کے بادبان میں سمٹی رہی ہوا

لطف سفر کہ میں تھا اکیلا نہیں رہا

ملتی ہے بیچ بیچ میں شہروں کی روشنی

صحرا کا گشت کھیل تماشا نہیں رہا

کہتے نہیں ہو شعر بزرگوں کی طرز پر

تم کو سہیلؔ خوف خدا کا نہیں رہا

(561) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.