Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_83f60667011bcd71de962bafd2ba5579, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اٹھئے تو کہاں جائیے جو کچھ ہے یہیں ہے - سہا مجددی کی شاعری - Darsaal

اٹھئے تو کہاں جائیے جو کچھ ہے یہیں ہے

اٹھئے تو کہاں جائیے جو کچھ ہے یہیں ہے

باہر ترے گھر کے تو نہ دنیا ہے نہ دیں ہے

ہم ہیں کہ سر نقش قدم سیکڑوں سجدے

وہ ہے کہ جہاں دیکھیے بس چیں بہ جبیں ہے

صحرا میں پھراتی ہے مجھے خانہ خرابی

یہ ڈھونڈ رہا ہوں کہ مرا گھر بھی یہیں ہے

آتی نہیں نزدیک خیالوں کے یہ دنیا

وہ بزم بھی یا رب کوئی فردوس بریں ہے

تا حد تخیل فقط اک جلوہ ہے یا دل

دنیا میں ہماری نہ فلک ہے نہ زمیں ہے

جی بھر کے ذرا دیکھ تو لیں حسن کے جلوے

پھر کس کو انہیں چھوڑ کے جینے کا یقیں ہے

وہ درد دروں جسم میں یوں پھیل گیا ہے

پڑتا ہے جہاں ہاتھ سمجھتا ہوں یہیں ہے

رہتا ہوں سہاؔ اہل حرم میں بھی نمایاں

ہوتے ہیں اشارے یہ خرابات نشیں ہے

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suha Mujaddadi. is written by Suha Mujaddadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suha Mujaddadi. Free Dowlonad  by Suha Mujaddadi in PDF.