کب تک بھنور کے بیچ سہارا ملے مجھے

کب تک بھنور کے بیچ سہارا ملے مجھے

طوفاں کے بعد کوئی کنارا ملے مجھے

جیون میں حادثوں کی ہی تکرار کیوں رہے

لمحہ کوئی خوشی کا دوبارہ ملے مجھے

بن چاہے میری راہ میں کیوں آ رہے ہیں لوگ

جو چاہتی ہوں میں وہ نظارا ملے مجھے

سارے جہاں کی روشنی کب مانگتی ہوں میں

بس میری زندگی کا ستارا ملے مجھے

دنیا میں کون ہے جو صدفؔ سکھ سمیٹ لے

دیکھا جسے بھی درد کا مارا ملے مجھے

(751) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sughra Sadaf. is written by Sughra Sadaf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sughra Sadaf. Free Dowlonad  by Sughra Sadaf in PDF.