Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_045384600b8ca5f275fd4cbf8f1e2b9a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ثریا کی گڑیا - صوفی تبسم کی شاعری - Darsaal

ثریا کی گڑیا

سنو اک مزے کی کہانی سنو

کہانی ہماری زبانی سنو

ثریا کی گڑیا تھی چھوٹی بہت

نہ دبلی بہت اور نہ موٹی بہت

جو دیکھو تو ننھی سی گڑیا تھی وہ

مگر اک شرارت کی پڑیا تھی وہ

جو سوتی تو دن رات سوتی تھی وہ

جو روتی تو دن رات روتی تھی وہ

نہ امی کے ساتھ اور نہ بھیا کے ساتھ

وہ ہر وقت رہتی ثریا کے ساتھ

ثریا نے اک دن یہ اس سے کہا

مری ننھی گڑیا یہاں بیٹھ جا

بلایا ہے امی نے آتی ہوں میں

کھٹولی میں تجھ کو سلاتی ہوں میں

وہ نادان گڑیا خفا ہو گئی

وہ روئی وہ چلائی اور سو گئی

اچانک وہاں اک پری آ گئی

کھلی آنکھ گڑیا کی گھبرا گئی

تو بولی پری مسکراتی ہوئی

سنہری پروں کو ہلاتی ہوئی

''ادھر آؤ تم مجھ سے باتیں کرو

میں نازک پری ہوں نہ مجھ سے ڈرو''

وہ گڑیا مگر اور بھی ڈر گئی

لگی چیخنے ''ہائے میں مر گئی''

''مری پیاری آپا بچا لو مجھے

کسی کوٹھڑی میں چھپا لو مجھے''

ثریا نے آ کر اٹھایا اسے

اٹھا کر گلے سے لگایا اسے

گلے سے لگاتے ہی چپ ہو گئی

وہ چپ ہو گئی اور پھر سو گئی

ثریا کو دیکھا پری اڑ گئی

جدھر سے تھی آئی ادھر مڑ گئی

(4840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Surayya Ki GuDiya In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. Surayya Ki GuDiya is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading Surayya Ki GuDiya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad Surayya Ki GuDiya by Sufi Tabassum in PDF.