Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ca4edb81d694f9bc90ab9fd038061e67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تم آسماں کی طرف نہ دیکھو - صوفی تبسم کی شاعری - Darsaal

تم آسماں کی طرف نہ دیکھو

تم آسماں کی طرف نہ دیکھو

یہ چاند یہ کہکشاں یہ تارے

یوں ہی چمکتے رہیں گے سارے

یوں ہی ضیا بار ہوں گے دائم

یہی رہے گا نظام قائم

تم آسماں کو ہو دیکھتے کیا

کرو نظارہ دل حزیں کا

غم محبت کے داغ دیکھو

یہ ٹمٹماتے چراغ دیکھو

ہے چند روزہ نمود ان کی

نہیں ہے کچھ اعتبار ہستی

یہ شمع خاموش ہو نہ جائے

یہ بخت بیدار سو نہ جائے

تم آسماں کی طرف نہ دیکھو

یوں ہی سدا جلوہ بار ہوگی

ہزار کیا لاکھ بار ہوگی

ہٹا لو آنکھ اپنی چرخ پر سے

نظر ملاؤ مری نظر سے

ان آنسوؤں کی بہار دیکھو

رواں ہے آبشار دیکھو

ہے چند ہی دن کی یہ روانی

رہے گی کب تک یہ زندگانی

یہ قلب خوں ہو کے بہہ نہ جائے

یہ چشمہ بہہ بہہ کے رہ نہ جائے

تم آسماں کی طرف نہ دیکھو

(694) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.