Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6c602dc7c2d7a8896334cbb3227e33a3, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا - صوفی تبسم کی شاعری - Darsaal

غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا

غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا

اس بھری بزم میں کوئی تو ہمارا ہوگا

آج کس یاد سے چمکی تری چشم پر نم

جانے یہ کس کے مقدر کا ستارا ہوگا

جانے اب حسن لٹائے گا کہاں دولت درد

جانے اب کس کو غم عشق کا یارا ہوگا

ترے چھپنے سے چھپیں گی نہ ہماری یادیں

تو جہاں ہوگا وہیں ذکر ہمارا ہوگا

یوں جدائی تو گوارا تھی یہ معلوم نہ تھا

تجھ سے یوں مل کے بچھڑنا بھی گوارا ہوگا

چھوڑ کر آئے تھے جب شہر تمنا ہم لوگ

مدتوں راہ گزاروں نے پکارا ہوگا

ایک طوفاں میں قریب آ گئی اپنی منزل

ہم سمجھتے تھے بہت دور کنارا ہوگا

مسکراتا ہے تو اک آہ نکل جاتی ہے

یہ تبسمؔ بھی کوئی درد کا مارا ہوگا

(636) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.