Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_51e3e456a0064844e7501eef13e7b596, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا - صوفی تبسم کی شاعری - Darsaal

آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا

آنکھیں کھلی تھیں سب کی کوئی دیکھتا نہ تھا

اپنے سوا کسی کا کوئی آشنا نہ تھا

یوں کھو گیا تھا حسن ہجوم نگاہ میں

اہل نظر کو اپنی نظر کا پتا نہ تھا

دھندلا گئے تھے نقش محبت کچھ اس طرح

پہچانتی تھی آنکھ تو دل مانتا نہ تھا

تم پاس تھے تمہیں تو ہوئی ہوگی کچھ خبر

اتنا تو اپنا شیشۂ دل بے صدا نہ تھا

کچھ لوگ تھے جنہیں یہ سعادت ہوئی نصیب

ورنہ یہاں کسے سر مہر و وفا نہ تھا

ہر سمت ہو رہا تھا اندھیروں کا ازدحام

شب کٹ چکی تھی اور سویرا ہوا نہ تھا

کیا کیا فراغتیں تھیں تبسمؔ ہمیں کہ جب

دل پر کسی کی یاد کا سایہ پڑا نہ تھا

(574) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.