یاد آتی ہے تری یوں مرے غم خانے میں

یاد آتی ہے تری یوں مرے غم خانے میں

کھل اٹھے جیسے گلستاں کسی ویرانے میں

اپنے دل ہی میں مکیں دیکھا اسے ہم جس کو

ڈھونڈتے پھرتے رہے کعبہ و بت خانے میں

دل میں تھے شعلہ فشاں حسرت و ارماں شب غم

سینکڑوں شمع فروزاں تھیں سیہ خانے میں

تھے تری بزم میں سب جام بکف اے ساقی

اک ہمیں تشنہ دہن تھے ترے میخانے میں

تیرگی میں بھی رہا جشن چراغاں کا سماں

برق کے شعلے فروزاں رہے کاشانے میں

مرے افسانے کو افسانہ نہ سمجھو یارو

ہے حقیقت ہی حقیقت مرے افسانے میں

ڈال دی ساقیٔ کوثر نے ازل سے رفعتؔ

بادۂ‌ عشق و محبت مرے پیمانے میں

(520) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sudarshan Kumar Vuggal. is written by Sudarshan Kumar Vuggal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sudarshan Kumar Vuggal. Free Dowlonad  by Sudarshan Kumar Vuggal in PDF.