الفت کا جب کسی نے لیا نام رو پڑے

الفت کا جب کسی نے لیا نام رو پڑے

اپنی وفا کا سوچ کے انجام رو پڑے

ہر شام یہ سوال محبت سے کیا ملا

ہر شام یہ جواب کہ ہر شام رو پڑے

راہ وفا میں ہم کو خوشی کی تلاش تھی

دو گام ہی چلے تھے کہ ہر گام رو پڑے

رونا نصیب میں ہے تو اوروں سے کیا گلہ

اپنے ہی سر لیا کوئی الزام رو پڑے

(1041) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sudarshan Faakir. is written by Sudarshan Faakir. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sudarshan Faakir. Free Dowlonad  by Sudarshan Faakir in PDF.