Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_24b505bab9de8e45ba484bf4a4033f1e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سیلن - سبودھ لال ساقی کی شاعری - Darsaal

سیلن

ہم نے اپنے ساتھ کی آخری شب

بوڑھے پیڑ کی جھینی چھتری کے نیچے

چاند کی بھیگی بھیگی کرنوں کے ساتھ بتائی تھی

میں نے اپنے اشکوں کا رخ موڑ دیا تھا

تم نے پلکوں سے دو موتی میرے کندھے پر ٹانک دئے تھے

اور ماتھے پر کبھی نہ مٹنے والی

مہر لگائی تھی ایک گیلے بوسے کی

اگلی شب

اس پیڑ کے نیچے میں تنہا تھا

چھوٹ گیا تھا تم سے جو رومال وہاں پر لے آیا تھا

برسوں بعد اسی شب کا

جانی پہچانی خوشبو والی بھیگا پن

نظموں کی ایک بھولی ہوئی سی کاپی میں

سیلن بن کر ابھرا ہے

(499) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.