Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4ebacb939a3b70e12957aed4da6da6e8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اندر دھنش بن جائیں - سبودھ لال ساقی کی شاعری - Darsaal

اندر دھنش بن جائیں

سمے ہے ایک سمندر

جگ صدیاں اور سال

موسم ماہ اور ہفتے

رات اور دن

شام و سحر

بحر وقت کے قطرے ہیں سب

اس ساگر کے کوئی نہیں ہیں کنارے

کوئی سفینہ پار نہیں کر پایا اس کو

ایک بلبلے کی گودی میں

تم میں ہم سب بہتے ہیں

اس سے قبل کہ ہم بھی یہیں پر

غرق یوں ہی ہو جائیں

کیوں نہ ہوا کے پنکھ لگا کر اڑ جائیں

ساون رت کے دھلے ہوئے سے آسمان میں

آج کے ڈوبتے سورج سے ہم آنکھ ملائیں

پل دو پل کو

اندر دھنش بن جائیں

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.