Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0047f9a670ac70ab96158220b5d1155d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ بھی ہوا کہ فائلوں کے درمیاں ملیں - سبودھ لال ساقی کی شاعری - Darsaal

یہ بھی ہوا کہ فائلوں کے درمیاں ملیں

یہ بھی ہوا کہ فائلوں کے درمیاں ملیں

مجھ کو کہاں کہاں مری تنہائیاں ملیں

فریاد میری دفتروں میں گونجتی رہی

ردی کے ڈھیر میں مری سب عرضیاں ملیں

ہم آئنوں کے شہر میں نکلے تھے سیر کو

ہر گام چند اجنبی پرچھائیاں ملیں

پھیکے تبسموں سے سجے کچھ محل ملے

اور قہقہوں میں ڈوبی ہوئی جھگیاں ملیں

چھوٹا سا شہر ہی سہی لیکن یہاں مجھے

صحرا ملے سراب ملے دوریاں ملیں

جانے سے پہلے ملنے کی خواہش رہی اسے

جانے کے بعد اس کی مجھے چھٹیاں ملیں

(666) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.