Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8ef627351d672a8b3076eba99d21231a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
لمبی خاموشی کی سازش کو ہرائے کوئی - سبودھ لال ساقی کی شاعری - Darsaal

لمبی خاموشی کی سازش کو ہرائے کوئی

لمبی خاموشی کی سازش کو ہرائے کوئی

میری آواز میں آواز ملائے کوئی

میں بھی اڑ سکتا ہوں آکاش کو چھو سکتا ہوں

میرا سویا ہوا احساس جگائے کوئی

کوئی تو ہوگا مجھے ڈھونڈنے والا یارو

میرا گمنام پتہ سب کو بتائے کوئی

ایسا لگتا کہ سب بھول گئے ہیں مجھ کو

میرے دروازے پہ آواز لگائے کوئی

ہر طرف صرف سراب اور سراب اور سراب

کب تک آنکھوں سے بھلا پیاس بجھائے کوئی

سچ ہے میں نے ہی خموشی کی گزارش کی تھی

اب مری گمشدہ آواز تو لوٹائے کوئی

جس کو سن کر مرے دروازے پہ لگ جائے ہجوم

اس طرح کی کوئی افواہ اڑائے کوئی

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.