Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3b879a4992791c2b3789eb2446d1d16d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا - سبودھ لال ساقی کی شاعری - Darsaal

اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا

اپنی گمشدگی کی افواہیں میں پھیلاتا رہا

جو بھی خط آئے بنا کھولے ہی لوٹاتا رہا

ذہن کے جنگل میں خود کو یوں بھی بھٹکاتا رہا

الجھنیں جو تھیں نہیں ان کو ہی سلجھاتا رہا

مسکراہٹ کی بھی آخر اصلیت کھل ہی گئی

غم زمانے سے چھپانے کا مزہ جاتا رہا

اور رنگیں ہو گئی اس کے تبسم کی دھنک

عشق کا سورج حیا کی برف پگھلتا رہا

میرا چہرہ کھو گیا چہروں کے اس بازار میں

جانے کیا کیا روپ میں دنیا کو دکھلاتا رہا

شہر کے چوراہے پر پائی تھی اس نے تربیت

عمر بھر اوروں کے آگے ہاتھ پھیلاتا رہا

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.