آنکھ چرا کر نکل گئے ہشیاری کی

آنکھ چرا کر نکل گئے ہشیاری کی

سمجھ گئے تم بھی موقعے کی باریکی

دریا پار سفر کی جب تیاری کی

موسم نے ہر بار بڑی غداری کی

اب لگتا ہے مڑ کے دیکھ تو سکتا تھا

آخر حد بھی ہوتی ہے خودداری کی

بار بار آکاش نے کی آتش بازی

رات منایا ہم نے جشن تاریکی

شاید صرف اجالا کر کے بجھ جائے

شاید نیت بدل جائے چنگاری کی

دھڑکن کو لغزش کی چھوٹ نہیں بالکل

دل نے اتنی سخت ہدایت جاری کی

(580) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.