Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55876c7ad37991e85dfdde213142c9ad, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ضبط کر غم کو کہ جینے کا ہنر آئے گا - سبھاش پاٹھک ضیا کی شاعری - Darsaal

ضبط کر غم کو کہ جینے کا ہنر آئے گا

ضبط کر غم کو کہ جینے کا ہنر آئے گا

بعد پت جھڑ کے بہاروں کا سفر آئے گا

راہ صحرا کی چلا ہے تو یہ بھی سن لے تو

سوچنا چھوڑ دے رستے میں شجر آئے گا

اتنا خوش بھی نہ ہو طوفان گزر جانے پر

یہ سمندر ہے یہاں پھر سے بھنور آئے گا

جس پہ ہر سمت سے ہی آتے رہے ہوں پتھر

کیسے اس پیڑ پہ پھر کوئی ثمر آئے گا

آئنہ ہونا ہی کافی نہیں ہے کمرے میں

صاف ہوگا وہ تبھی عکس نظر آئے گا

لے کے امداد کا جھوٹا سا بہانہ کوئی

مجھ کو اوقات بتانے وہ ادھر آئے گا

اپنے آغوش میں لے لوں گا ضیاؔ میں اس کو

رات کو چاند جو دریا میں اتر آئے گا

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhash Pathak Ziya. is written by Subhash Pathak Ziya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhash Pathak Ziya. Free Dowlonad  by Subhash Pathak Ziya in PDF.