Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ce65f3a631e4a6361285c02e2e3c4496, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دشمنی میں ہی سہی وہ یہ کرم کرتا رہا - سبھاش پاٹھک ضیا کی شاعری - Darsaal

دشمنی میں ہی سہی وہ یہ کرم کرتا رہا

دشمنی میں ہی سہی وہ یہ کرم کرتا رہا

آئنہ مجھ کو دکھا کر عیب کم کرتا رہا

وہ تقاضائے محبت تھا تو میں نے اف نہ کی

پھر تو ظالم عمر بھر دل پہ ستم کرتا رہا

خیریت ہی پوچھنے آئے گا تو یہ سوچ کر

میرا دل بیمار خود کو اے صنم کرتا رہا

دشمنوں کی دشمنی بھی اس کے آگے کچھ نہیں

سازشیں جو ہر قدم پر ہم قدم کرتا رہا

لاڈلے نے خط کے بدلے پیسے بھجوائے مگر

باپ ملنے کی تمنا دم بہ دم کرتا رہا

جھوٹ تو کر کے دکھاوا بن گیا سچا وہاں

اور سچ کونے میں بیٹھا آنکھ نم کرتا رہا

لکھ نہ پایا اب تلک تو بات دل کی اے ضیاؔ

صرف ان کا ان کا افسانہ رقم کرتا رہا

(682) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhash Pathak Ziya. is written by Subhash Pathak Ziya. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhash Pathak Ziya. Free Dowlonad  by Subhash Pathak Ziya in PDF.