Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_681d00a8abf86a455dee84bff7be4edc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں یوں تو خواب کی تعبیر سوچتا بھی نہیں - سبحان اسد کی شاعری - Darsaal

میں یوں تو خواب کی تعبیر سوچتا بھی نہیں

میں یوں تو خواب کی تعبیر سوچتا بھی نہیں

مگر وہ شخص مرے رت جگوں کا تھا بھی نہیں

مرا نصیب وہ سمجھا نہ بات اشاروں کی

مرا مزاج کہ میں صاف کہہ سکا بھی نہیں

بڑی گراں ہے مری جاں یہ کیفیت مت پوچھ

کہ ان لبوں پہ گلہ بھی نہیں دعا بھی نہیں

یہ زندگی کے تعاقب میں روز کا پھرنا

اگرچہ اس طرح جینے کا حوصلہ بھی نہیں

یہ بے نیاز طبیعت یہ بے خودی کے رنگ

ہم اپنے آپ سے خوش بھی نہیں خفا بھی نہیں

اس ایک شکل کو جس دن سے کھو دیا ہے اسدؔ

مرے دریچے سے اب چاند جھانکتا بھی نہیں

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhan Asad. is written by Subhan Asad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhan Asad. Free Dowlonad  by Subhan Asad in PDF.