Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_129790658af1d06043a25c2235f35b04, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس کا غم ہے کہ مجھے وہم ہوا ہے شاید - سبحان اسد کی شاعری - Darsaal

اس کا غم ہے کہ مجھے وہم ہوا ہے شاید

اس کا غم ہے کہ مجھے وہم ہوا ہے شاید

کوئی پہلو میں مرے جاگ رہا ہے شاید

جاگتے جاگتے پچھلی کئی راتیں گزری

چاند ہونا مری قسمت میں لکھا ہے شاید

دوڑ جاؤں ہر اک آہٹ پہ کواڑوں کی طرف

اور پھر خود کو ہی سمجھاؤں ہوا ہے شاید

اس کی باتوں سے وہ اب پھول نہیں جھڑتے ہیں

اس کے ہونٹوں پہ ابھی میرا گلہ ہے شاید

اس کو کھولوں تو رگ دل کو کوئی ڈستا ہے

یاد کی گٹھری میں اک سانپ چھپا ہے شاید

مجھ کو ہر راہ اجالوں سے بھری ملتی ہے

یہ ان آنکھوں کے چراغوں کی دعا ہے شاید

(565) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhan Asad. is written by Subhan Asad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhan Asad. Free Dowlonad  by Subhan Asad in PDF.