Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_84640ea62b58415daee7ba1a21d60cef, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
درد کے دائمی رشتوں سے لپٹ جاتے ہیں - سبحان اسد کی شاعری - Darsaal

درد کے دائمی رشتوں سے لپٹ جاتے ہیں

درد کے دائمی رشتوں سے لپٹ جاتے ہیں

عکس روتے ہیں تو شیشوں سے لپٹ جاتے ہیں

ہائے وہ لوگ جنہیں ہم نے بھلا رکھا ہے

یاد آتے ہیں تو سانسوں سے لپٹ جاتے ہیں

کس کے پیروں کے نشاں ہیں کہ مسافر بھی اب

منزلیں بھول کے رستوں سے لپٹ جاتے ہیں

جب وہ روتا ہے تو یک لخت مری پیاس کے ہونٹ

اس کی آنکھوں کے کناروں سے لپٹ جاتے ہیں

جب انہیں نیند پناہیں نہیں دیتی ہیں اسدؔ

خواب پھر جاگتی آنکھوں سے لپٹ جاتے ہیں

(548) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhan Asad. is written by Subhan Asad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhan Asad. Free Dowlonad  by Subhan Asad in PDF.